رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مہدویت کے اساتید اور طلاب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:مختلف زیارات میں مذکور اہلبیت ع سے توسل کرنا انتہائی بیش قیمت اورانمول ہے جن میں سے بعض زیارات کی اسناد بھی موثق ہیں۔دُور سے امام کے ساتھ توسل ،توجہ اور انس کرنا بھی انتہائی قیمتی ہے۔اس اُنس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی دعوی کرے کہ میں آنحضرت( عج )کی خدمت میں شرفیاب ہوتا ہوں یا انکی آواز مبارک سنتا ہوں؛ایسا ہرگز نہیں ہے۔اس حوالے سے اکثر جو دعوے کیے گئے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہیں یا وہ شخص جھوٹ نہیں کہہ رہا تویا اسے تصور کررہا ہے یا تخیل میں دیکھ رہا ہے۔ہم نے ایسے افراد کو دیکھا ہے جو جھوٹے نہیں تھے لیکن وہ افراد یہ سوچتے تھے اور تخیل میں لاتے تھے اور اپنے تخیل کو حقیقت بنا کر دوسروں کے سامنے نقل کرتے تھے!ہمیں یہ قبول نہیں کرنا چاہیے۔
صحیح راستہ ،منطقی راستہ ہے اور وہ دور سے توسل کرنا ہے۔ایسا توسل کہ امام ہماری آواز سنیں۔انشاء اللہ قبول کریں گے اگرچہ ہم ان سے دور سے توسل اور راز ونیاز کررہے ہوں۔اس میں کوئی اشکال نہیں ہے۔خداوند متعال سلام بھیجنے والوں کا سلام اور پیغام بھیجنے والوں کا پیغام آنحضرت (عج) تک پہنچائے۔یہ توسل اور یہ معنو ی انس ومحبت بہترین اور ضروری ہے۔
بیانات در دیدار اساتید و فارغالتحصیلان تخصصی مہدویت ۱۳۹۰/۰۴/۱۸