سر ورق / مقالات / معصومین / حضرت امام علی النقیؑ / امام نقی علیہ السلام نےکس طرح امامت کی تفسیر کی؟

امام نقی علیہ السلام نےکس طرح امامت کی تفسیر کی؟

امام نقی علیہ السلام نے معرفت امامت کے لیے ایک انتہائی انمول زیارت “زیارت جامعہ کبیرہ “کے نام سے اپنے شیعوں کو تعلیم فرمائی۔یہ زیارت امام ہادی علیہ السلام کی اہم ترین سیاسی وثقافتی سرگرمیوں میں سے ایک ہے جس میں امام علیہ السلام نے خاندان نبوتؐ کا حقیقی مقام اور مکتب تشیع کی تبلیغ اور آئمہ معصومین علیہم السلام کی قبور کی زیارت کی جانب توجہ دلائی ہے۔

اسکا ہدف یہ تھا کہ مسلمان اصلی اور حقیقی اسلام اور اہلبیت علیہم السلام کے حقیقی مقام سے آشنا ہوں اور دشمن اسکے خلاف سرگرم تھے اور چاہتے تھے کہ لوگ اہلبیت علیہم  السلام کو فرامو ش کردیں۔یہ زیارت نامہ دراصل معرفت امام کا مکمل اور مختصر ترین  متن ہے جس میں توحید،نبوت و امامت کی حدود کو واضح طور پر معین کیا گیا ہے تاکہ کسی غلو کا شک و شبہ نہ رہے۔

یہ زیارت نامہ کسی سند کا محتاج نہیں ہے کیونکہ اسکے سبک ،لحن،فصاحت و بلاغت اور متن کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو معلوم ہوگا کہ کسی عام انسان کے بس کی بات نہیں کہ اتنے اہم مطالب کو بیان کرسکے اور یہ یقینا کسی معصوم کی طرف ہے۔البتہ علم رجال کی نظر سے یہ زیارت نامہ معتبر سند کا حامل ہے اور شیخ صدوق رحمہ اللہ نے یہ زیارت اپنی دو کتابوں من لایحضرہ الفقیہ اور عیون اخبار الرضا علیہ السلام میں نقل فرمایا ہے۔

مجلسی اول اور مجلسی دوم رحمۃ اللہ علیہما نے اسکی سند کی تائید کی ہے۔

زیارت جامعہ کبیرہ چند اہم ارکان سے تشکیل پائی ہے جن میں کچھ درج ذیل ہیں:

1۔سلام

2۔گواہی(خدا اور رسولؐ کی گواہی)

3۔تیسری گواہی(خود آئمہ معصومین علیہم السلام کی گواہی)

4۔انسان اپنےعقیدے کو اہلبیت علیہم السلام کی بارگاہ میں پیش کرتا ہے

5۔دعا اور توسل

6۔انسان کامل کا تعارف

7۔امام کے ساتھ رابطہ

ماخذ:

1۔شرح زیارت جامعه کبیره، ص ۳۵.

2. بحارالأنوار، ج ۱۰۲، ص ۱۴.

3۔ ملاذ الأخیار، ج ۹، ص ۲۴۷.

اقتباس از راسخون سائٹ

ترجمہ وپیشکش:ثقلین فاؤنڈیشن قم

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

گناہوں کا اعتراف قربت الہی کا سبب

انسان جتنا اپنے گناہوں کی طرف توجہ کرے گا اور اپنی پستی کا ادراک کرے گا اتنا خدا کی مغفرت اسے لذت بخش  محسوس ہوگی۔اور خدا کی رحمت کا زیادہ احساس کرسکے گا۔