رہبر انقلاب نے فرمایا کہ اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاروں کو یکجہتی اور تعاون کا علمبردار ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے پہلے دن سے کہا ہے، اہلبیت علیہم السلام ورلڈ اسمبلی، غیر شیعہ سے مقابلے اور دشمنی کے لئے ہرگز نہیں ہے اور ابتدا سے ہی ہم نے صحیح راستے پر بڑھنے والے غیر شیعہ برادران کاساتھ دیا ہے۔
شیعہ اور سنی، عرب اور عجم، شیعہ کے ساتھ شیعہ اور سنی کے ساتھ سنی کی جنگ کے لیے سازشیں تیار کرنا اور انھیں ایک دوسرے کے خلاف مشتعل کرنا بڑے شیطان یعنی امریکا کی چال ہے جو بعض ملکوں میں دیکھی جا رہی ہے جس سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاروں اور شیعوں کو یہ فخر حاصل ہے کہ اسلامی نظام، تسلط پسندانہ نظام کے سات سروں والے اژدہا کے مقابلے میں سینہ تان کر کھڑا ہے اور خود سامراجی طاقتیں اس بات کا اعتراف کرتی ہیں کہ ان کی بہت سی سازشوں کو اسلامی جمہوریہ نے شکست سے دوچار کر دیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ کے استحکام کا راز اہلبیت علیہم السلام کی تعلیمات کی پیروی ہے۔ ان درخشاں ستاروں نے اپنی فکری اور عملی تعلیمات سے ہمیں سکھایا ہے کہ کس طرح قرآن مجید پر غور و فکر اور عمل کے ذریعے، اسلام عزیز کے راستے پر چلا جائے۔
حوالہ: میڈیا