سر ورق / داستان و حکایات / کرامت امام عسکری علیه السلام

کرامت امام عسکری علیه السلام

ابوهاشم جعفری کہتے ہیں کہ ایک د ن میں امام حسن عسکری علیہ السلام کی خدمت میں شرفیاب ہوا تو میرا مقصد یہ تھا کہ امام علیہ السلام سے انگوٹھی کی چاندی مانگوں تاکہ ایک انگوٹھی بنا کر اسے تبرک کے طور پر پہنوں لیکن جب میں امام علیہ السلام کی خدمت میں پہنچا تو اپنی درخواست بالکل بھول گیا کچھ دیر بعد اٹھا اور امام ع سے خداحافظی کی جیسے ہی میں نے محفل سے باہر آنا چاہا امام علیہ السلام نے ایک انگوٹھی میری طرف بڑھائی اور فرمایا:

تم صرف چاندی مانگنا چاہتے تھے ہم نے تجھے انگوٹھی دیدی ہے۔خدا اس انگوٹھی کو تیرے لیے مبارک کرے!

اس واقعہ سے میں نے تعجب کیا اور امام علیہ السلام کی خدمت میں جوکچھ میرے ذہن میں تھا بتا دیا اور عرض کی: اے میرے مولا! بے شک آپ ہی ولی خدا اور وہی امام ہیں جن کے  فضل و اطاعت سے میں دین خدا سے متمسک ہوں۔

آپ علیہ السلام نے فرمایا:

غفر الله لک یا ابا هاشم!

اے ابوہاشم!خدا تیری مغفرت کرے!

(با حذف واضافه)

…………………

عن أبي هاشم قال : دخلت على أبي محمد وأنا اريد أن أساله ما أصوغ به خاتما أتبرك به ، فجلست وانسيت ما جئت له ، فلما ودعته ونهضت رمى إلي بخاتم فقال : ( أردت فضة فأعطيناك خاتما وربحت الفص والكرى ، هناك الله يا أبا هاشم ) . فتعجب من ذلك فقلت : يا سيدي ، إنك ولي الله وإمامي الذي أدين الله بفضله وطاعته . فقال : ( غفر الله لك يا أبا هاشم ) .

حوالہ: اعلام الوری،شیخ طبرسی ج 2،ص 97

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

 حضرت صفیہ بنت عبدالمطلب کی شجاعت

میں نے دیکھا حسان  نےتو صاف جواب دیدیا ہے۔میں نے خود کمر ہمت باندھی اور قلعہ سے باہر نکلی اور ایک خیمے کی لکڑی سے اس پر حملہ آور ہوئی.