انتظار فرج کا معنی روشن کل کی امید اور اقدار اور خوبیوں پر عمل ہے۔ایسی نگاہ انسان کو جوش ، ولولہ اور نشاط کی طرف لے جاتی ہے۔اس طرح کہ ہم خود اپنی اصلاح کے لیے بھی کوشش کریں اور اپنے اردگرد ماحول کو سنوارنے میں بھی مدد کریں۔منتظر خاموش اور ایک جگہ بیٹھا رہنے والا نہیں ہوتا بلکہ اپنے کاموں اور اپنی کوششوں کو ظہور کا راستہ ہموار کرنے کے لیے انجام دیتا ہے۔ایسا شخص معاشرے میں نہ صرف خود کو اعتقادی اور عملی انحرافات سےدور رکھتا ہے بلکہ اسکی کوشش ہوتی ہے کہ معاشرے کی اصلاح بھی ہو۔
بنابریں ،انتظار نہ فقط ایک انفرادی عمل ہے جوکہ ایک اجتماعی اور منظم کام ہے جو مسلسل معاشرے اور اسکے ہر ہر فرد پر اثر انداز ہوتا ہے اور شخص اور معاشرے کی فکری اور عملی تحفظ کی ضمانت بھی بن سکتا ہے۔
نیز انتظار سختیوں اور مشکلات کے مقابلے میں مسلمانوں کے پائیداری اور استقامت کا ضامن ہے اور انہیں ناامید اور مایوس نہیں ہونے دیتا اور اس طرح مسلمانوں کے غلبہ اور فتح کے لیے راہ ہموار کرتا ہے۔
پس انتظار، ایک اسلامی اور آئیڈیل معاشرے کی تشکیل کے لیے صلاحیت اور بہت زیادہ توانائی و طاقت فراہم کرتا ہے کہ جو انفرادی اور اجتماعی اعمال کے سائے میں بہت کم دکھائی دیتی ہے۔ اسی وجہ سے انتظار فرج کو افضل اور بہترین عمل شمار کیا گیا ہے۔
ترجمہ و پیشکش : ثقلین فاؤنڈیشن قم
حوالہ:آفتاب مہر،ص 82،83