سر ورق / مقالات / محبتِ علیؑ  کا اثر

محبتِ علیؑ  کا اثر

ایک نورانی حدیث ہے جس میں فرمایا :

حُبُّ عَلِيِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ حَسَنَةٌ لَا تَضُرُّ مَعَهَا سَيِّئَةٌ

محبت علیؑ ایسی نیکی ہے جس کے ہوتے ہوئے کوئی برائی نقصان نہ دے سکے گی!

اس حدیث کا کیا مطلب ہے؟

«حُبُّ عَلِيِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ حَسَنَةٌ لَا تَضُرُّ مَعَهَا سَيِّئَةٌ»

 «مَنْ جاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثالِها – وَ هُمْ مِنْ فَزَعٍ يَوْمَئِذٍ آمِنُونَ»

اگر کسی کے دل میں ایسی محبت آگئی تو کوئی برائی اسے نقصان نہ دے سکے گی۔یہ وہی نیکی ہے جس کے بارے میں روایات میں بیان کیا گیاہے۔

ان آیات کی اس طرح تفسیر کرتے ہیں تاکہ یہ نورانی فرمان قابل بیا ن ہوجائے۔ان معانی  میں سے ایک یہ ہے کہ اگر کسی  کےدل میں محبت اہلبیتؑ  اور محبت علیؑ آجائے تو یہ وہی محبت خدائے متعال ہے  اگرچہ انسان اپنے وجود کے مراتب میں سے کسی مرتبہ پر یا ظاہری طور پر کسی گناہ سے آلودہ ہوگیا تو یہ آلودگی اسے نقصان نہیں دے گی اور وہ خود کبھی آلودہ نہ ہوگا۔

اگر کوئی اپنے باطن ،دل ،قلب  اور اپنی عقل میں محبت اولیائے خدا ،معصومینؑ اور امیرالمومنین ؑ رکھتا ہو تو وہ آلودہ بھی ہوجائے تو یہ آلودگی پاک ہوجائے گی اور تطہیر ہوجائے گی۔ایسا نہیں ہے کہ یہ آلودگی اسکے وجود کی حقیقت میں شامل ہوجائے۔جیساکہ متعدد روایات میں وارد ہوا ہے کہ اگر کوئی محبت اہلبیتؑ اور مقام ولایت اہلبیتؑ تک پہنچ جائے اسکا عقیدہ رکھے تو وہ کبھی بھی اپنے وجود کی گہرائی سے گناہ،معصیت و نافرمانی سے آلودہ نہ ہوگا۔

گناہ فقط یہ ہے کہ کوئی ولایت خدا اورولایت معصومین ؑ سے خارج ہوجائے اور اولیائے طاغوت کی ولایت میں داخل ہوجائے۔اور جو اپنے وجود کی عمق اور گہرائی سے مقام محبت اہلبیتؑ پر پہنچا ہوا ہو وہ کبھی انکی ولایت سے خارج نہیں ہوسکتا اور اولیائے طاغوت کی ولایت کے زیر سایہ داخل نہیں ہوسکتا۔لذا اگر ظاہری طور پر معصیت اور گناہ بھی کرے تب بھی معصیت اسکے وجود کو نقصان نہیں دے گی۔اس کی مثال ایسے نایاب دُرّ کی طرح ہے جو کسی گندگی میں گرجائے اور ایک مرتبہ دھونے سے صاف ستھرا ہوکر چمکنے لگے۔کبھی وہ باطنی طور پر آلودہ نہ ہوگا۔

محبت، اسکے باطن کو برائیو ں سے بچائے گی اگرچہ ظاہری طور پر آلودہ بھی ہوجائے ۔یہ وہی چیز ہے جس کے متعلق بعض روایات میں آیا ہے کہ ہماری محبت محفوظ اور برائیوں سے بچانے والی ہے۔

حوالہ: کشف اليقين  ,  جلد1,  صفحه225

http://www.imamalinet.net/

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

ثانی زہراء علیہا السلام،عقل کے کمال کی بہترین مثال

حضرت زینب علیہا السلام کا یہ کلام توحید کے اعلی ترین مراتب اور بندگی اور عبودیت میں قرب خدا  پر دلالت کرتاہے۔معشوق کی نسبت عاشق کے انتہائی ادب  پر دلیل ہے۔