سر ورق / معرفت امام زمانؑ / امام عصر عج کی سلامتی  کے لیے دعا کرنے کی کیا دلیل ہے؟

امام عصر عج کی سلامتی  کے لیے دعا کرنے کی کیا دلیل ہے؟

جواب:

امام عصر عج کی سلامتی کے لیے دعا کرنے کی کیا دلیل ہے ؟جبکہ خداوندمنان نے ارادہ کیا ہوا ہے آنحضرتؑ زندہ وسلامت رہیں!

دعا کی تاثیر  دو جہتوں سے دیکھی جاسکتی ہے:

الف: امام کے لیے دعا کی تاثیر

ب:دعاکرنے والے کے لیے دعا کی تاثیر

پہلی جہت سے دیکھیں تو آنحضرتؑ کی سلامتی کے لیے دعا مؤثر ہے  کیونکہ مولا ؑ انسان ہیں اور اسی عالم میں زندگی بسر کررہے ہیں تو انہیں آفات و بلایا کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آپ کے وجودنازنین سے ان بلاؤں اور امراض کو دور کرنے میں دعا موثر ہوسکتی ہے جس طرح کسی بیماری سےشفا کے لیے موثر ہوسکتی ہے۔اور یہ  بات سلامتی امام کے بارے میں ارادہ خداوندی سے منافات نہیں رکھتی کیونکہ خدا کا ارادہ اسباب کے ذریعہ انجام پاتا ہے اور زندگی میں ارادہ خدا کے جاری و ساری ہونے میں دعا اہم ترین وسیلوں اور اسباب میں سے ہے۔اسی طرح خدا کاارادہ یہ ہے کہ  آنحضرتؑ کو موت سے حفاظت رکھے اور یہ حضرتؑ کی جسمی بیماری سے منافات نہیں رکھتا۔

دوسری جہت سے دعا کرنے کے بہت زیادہ آثا رہیں من جملہ:

دعا کرنا ایک راستہ ہے امام عصرعج کو یاد کریں اور اس طرح آنحضرتؑ سے روحی و معنوی رابطہ قائم کریں۔یہ رابطہ ہمارے روحی کمال اور ترقی کے لیے بے انتہاء فوائد کا حامل ہے۔

امام کےلیے دعا کرنا ،امام سے ایک طرح کی محبت اور ارادت کا اظہار ہے اور اس چشمہ جود وسخا کی جانب سے قطعا اس کا جواب ملے گا اور دعا کرنے والے کو اپنے خاص لطف اور عنایت کے زیر سایہ قرار دے گا۔

امام کے لیے دعا کرنا، یعنی آنحضرتؑ کو کائنات کی دیگر موجودات اور مخلوقات سے برتر اور مقدم سمجھنا اور آپ کے وجود اور آپ کے کردار کو مدنظر رکھنا۔یہ نکتہ دلوں میں آپ کی محبت کی افزائش کا موجب ہوگا کیونکہ محبوب کا ذکر اس سے بے انتہاء محبت  کا سبب ہے۔

حوالہ: آفتاب مہر ج 1 ص92

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

اصحاب امام زمان عج کس زمانے سے تعلق  رکھتے ہیں؟

امام عج کے ان ۳۱۳ ساتھیوں میں ایسے بھی ہیں جوعصر ظہور میں موجود ہونگے۔بعض روایات میں آیا ہے  کہ یہ افراد رات کو بستر پرسوئیں گے اور ناپدید ہوجائیں گے اورصبح خود کو مکہ مکرمہ میں پائیں گے۔