نائب امام عج سے مراد یہ ہے کہ زمانہ غیبت میں آنحضرت کی طرف سے شیعہ معاشرے کی سرپرستی جس کے ذمہ ہو۔
نائبین کی دو قسمیں ہیں:
1۔نائب خاص: ایسا شخص جسے خود امام نے مشخص طور پر معین کیا ہو۔
2۔نائب عام: ایسا شخص جو معین طور پر امام کی جانب سے معرفی نہ ہوا ہو بلکہ ایسی صفات اور خصوصیات کا حامل ہو جو ایک نائب میں ہونی چاہئیں۔(یہ صفات عقل کے علاوہ روایات میں بھی ذکر ہوئی ہیں)
امام زمان عج کے نواب خاص کون تھے؟
سب سے پہلے نائب خاص جناب عثمان بن سعید تھے ۔انکی کنیت ابوعمر اور لقب عَمری تھا۔آپ کا تعلق قبیلہ بنی اسد سے تھا اور سامرا شہر میں رہتے تھے۔لہذا انہیں عسکری بھی کہا جاتا ہے۔آپ تیل کی فروخت کا کام کرتے تھے اس لیے انہیں سمّان کہا جاتا ہے۔آپ امام ہادی اور امام عسکری علیہما السلام کے بھی نائب تھے اور امام حسن عسکری علیہ السلام کی جانب سے ان شیعوں میں شامل تھے جنہیں امام غائب کے نائب خاص کے طور پر معین کیا گیا تھا۔1
دوسرے نائب جناب محمد بن عثمان بن سعید تھے۔آپ بھی اسی شہر میں رہتے تھے اور آپ کا پیشہ بھی والد کی طرح تیل کی فروخت تھا۔امام حسن عسکری علیہ السلام کی جانب سے آپ کو بھی اپنے والد کی طرح لوگوں کے سامنے نائب خاص کے طور پر معرفی کیا گیا تاکہ والد کے بعد ان کے جانشین بنیں۔اسکے علاوہ امام زمان عج کی مختلف توقیعات مبارکہ میں آپ کی جانشینی کو قبول کیا گیا۔2
تیسرے نائب جناب حسین بن روح نوبختی تھے۔آپ خاندان نوبخت اور ایرانی تھے او ر بغداد میں رہتے تھے۔نائب دوم کے وکلا میں سے تھے اور نائب دوم نے امام زمان عج کے حکم سےاپنے بعد حسین بن روح کو لوگوں سے متعارف کروایا۔3
چوتھےنائب جناب علی بن محمد سمری تھے۔آپ بھی تیسرے نائب کے ذریعہ عہدہ نیابت پر فائز ہوئے یہ کام بھی امام زمان عج کے حکم سے انجام پایا۔4
البتہ قرائن،علامات اور نشانیاں اور ایسی کثیر کرامات پائی جاتی تھیں جن کے ذریعہ شیعہ یقین کرلیتےتھے کہ یہ شخص امام کا حقیقی نائب ہے اور سچ بول رہا ہے۔5
ترجمہ و پیشکش: ثقلین فاؤنڈیشن قم
حوالہ: آفتاب مہر،مہدوی سوالات کے جواب،ص 97،99
1۔کتاب الغیبہ،طوسیؒ،ص 357
2۔ایضا،ص 362
3۔بحار الانوار،ج 51 ص 362
4۔ایضا
5۔مزید معلومات کے لیے رجوع فرمائیں: سازمان وکالت،ڈاکٹر جباری