سر ورق / مقالات / حضرت معصومه(ع) کی زیارت میں “عارفا بحقها “سے کیا مراد ہے؟

حضرت معصومه(ع) کی زیارت میں “عارفا بحقها “سے کیا مراد ہے؟

 من زارها عارفا بحقها فله الجنة

زیارت میں( عارفا بحقھا)  کی تعبیر آئی ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ معصوم منصوص من اللہ ہے اور اسکے اوامر اور نواہی پر عمل کرنا ہے۔یہ ظاہری حق ہے اور اگر باطنی حق کو پہچاننا چاہتے ہیں تو زیارت جامعہ کبیرہ کی تلاوت کریں۔جس میں ائمہ کے معنوی مقامات کو بیان کیا گیا ہے۔یہ معصوم کا حق ہے لیکن شہزادی کا حق کیا ہے؟یعنی جسے قرب الہی ہوگا اسے حق ہوگا کہ شفاعت کرسکے اور شہزادی کی زیارت میں ہے کہ آپ کی اللہ کےہاں  شان اور مقام  ہے اور جس کے پاس یہ شان اور مقام ہو وہی شفاعت کرسکتا ہے۔پس ہمیں سب سے پہلے اہلبیتؑ کے راستے پر آنا ہوگا تب شفاعت کے حقدار ہونگے۔

علماء فرماتے ہیں کہ جو بھی تمام شرائط کے ساتھ شہزادی کی قم میں زیارت کرے گا وہ جنت کا مالک ہے یعنی وہ اب دوسروں کی شفاعت کرسکتا ہے۔آپ بی بیؑ کی عظمت دیکھیں  کہ زیارت کرنے والے کوبھی مقام شفاعت عطا کردیتی ہیں۔

اقتباس از بیانات استاد سید عون نقوی

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

زیارت حضرت معصومہ(ع)کیسے پڑھی جائے؟

خود شہزادی معصومہؑ کی معرفت ہے کہ خدا کے  نزدیک آپ کی ایک شان ہے وہ یہ ہے کہ آپ کو مقام شفاعت ملا ہے جس کی معصوم کی زبان نے تائید فرمائی ہے۔