سر ورق / معرفت امام زمانؑ / امام عصر(عج) کے اصحاب 313 ہی کیوں؟

امام عصر(عج) کے اصحاب 313 ہی کیوں؟

 امام عصر(عج) کے اصحاب کی تعداد 313 ہی کیوں ہے؟ کیا بعض کو بعض پر ترجیح نہیں دی گئی؟

جواب:

قارئین محترم! اس نکتے پر توجہ رہنی چاہیے کہ اصحاب امام عصر(عج) کی تعداد 313 نہیں ہےکیونکہ حضرت ولیعصر(عج) کے اصحاب کے تین گروہ ہیں:

پہلا گروہ 313 لوگوں پر مشتمل ہے۔یہ افراد  لشکر امام زمان(عج) کےسردار اور جرنیل شمار ہوتے ہیں اور آپ کےموالی ہیں۔ واضح ہے کہ ہر لشکر میں جرنیل کم تعداد میں ہوتے ہیں اور باقی افراد انہیں کے ماتحت ہوتے ہیں اور حاکم کی مدد کرتے ہیں پس یہ کسی طرح سے بھی بعض کو بعض پر ترجیح دینے کے مترادف نہیں ہے۔

دوسرا گروہ 10 ہزار افراد پر مشتمل ہوگا۔

تیسرا گروہ  جس میں عام مومنین  شامل ہونگے۔

البتہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پہلے گروہ کے 313 افراد ہونگے اس کے متعلق کوئی خاص دلیل نہیں آئی۔شائد یہ کہا جائے کہ حضرت امام مہدی(عج) کے اصحاب کی تعداد جنگ بدر میں رسول اللہﷺ کے اصحاب کی طرح ہے تاکہ جنگ بدر  کی یاد تازہ کی جاسکے۔ایسی جنگ جس میں مسلمانوں کی تعداد کم تھی اور اسلحہ اور دیگر جنگی وسائل بھی انتہائی کم تھے فقط خدا پر توکل اور ایمان باللہ کے ساتھ معرکہ جنگ میں آئے اور انکا ہدف اسلام اور دین کی حفاظت تھا۔خدا کی خاص امداد نازل ہوئی جیساکہ سورہ انفال کی آیات (7-14) تک بیان کیا گیا ہے۔ایسی جنگ  جس میں مسلمانوں کے تمام گروہ شریک تھے لشکر اسلام تمام قبائل اور تمام عمروں کے لوگوں پر مشتمل تھا۔اس جنگ میں مسلمانوں کو یقینی فتح  نصیب ہوئی۔لشکر شرک کے کئی سردار اس جنگ میں مارے گئے۔اس جنگ میں فتح، اسلام کے تحرک کے لیے انتہائی خوبصورت آغاز ثابت ہوئی۔

ترجمہ و پیشکش: قلین فاؤنڈیشن قم

حوالہ: آفتاب مہر،مہدوی سوالات کے جواب،ص 108

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

امام زمان عج کے ساتھ کیسے ارتباط قائم ہو؟

حضرت امام زمان عج سے ملاقات  اور آنحضرتؑ کی زیارت سے مشرف ہونا  عظیم شرف ہے لیکن زمانہ غیبت میں اصل یہ ہے کہ آنحضرتؑ لوگوں کی آنکھوں سے پنہان اور پوشیدہ رہیں