سر ورق / مقالات / معصومین / حضرت فاطمہ ؑ / حضرت زہراء علیہا السلام کی برکتیں

حضرت زہراء علیہا السلام کی برکتیں

حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی وجہ سے جو برکتیں ہم تک پہنچی ہیں وہ بہت زیادہ ہیں جن میں سے اہم مندرجہ ذیل ہیں:

1: تسبیح فاطمہؑ

تسبیح فاطمہؑ کی فضیلت بہت زیادہ احادیث میں وارد ہوئی ہیں اور جو شخص اس تسبیح کو مسلسل اور ہمیشہ پڑھے وہ شقی اور بد عاقبت نہیں ہوگا۔حضرت امام صادق علیہ السلام کے نزدیک ہر نماز کے بعد تسبیح فاطمہؑ کا پڑھنا ہر روز ہزار رکعت نما زپڑھنے سے بہتر ہے۔اس کا طریقہ یہ ہے کہ چونتیس مرتبہ اللہ اکبر اور تینتیس مرتبہ الحمد اللہ اور تینتیس مرتبہ سبحان اللہ ۔

2: دعائے نور

یہ دعا شہزادیؑ نے حضرت سلمان فارسیؓ کو تعلیم فرمائی تھی اور فرمایا کہ اگر چاہتے ہو کہ تمہیں کبھی بخار نہ ہو تو ہمیشہ اسے پڑھو اور اسے کبھی ترک نہ کرو۔

وہ دعا یہ ہے:

( بِسْمِ اَللَّهِ اَلنُّورِ بِسْمِ اَللَّهِ نُورِ اَلنُّورِ بِسْمِ اَللَّهِ نُورٌ عَلَى نُورٍ بِسْمِ اَللَّهِ اَلَّذِي هُوَ مُدَبِّرُ اَلْأُمُورِ بِاسْمِ اَللَّهِ خَالِقِ اَلنُّورِ مِنَ اَلنُّورِ وَ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ اَلَّذِي خَلَقَ اَلنُّورَ وَ أَنْزَلَ اَلنُّورَ عَلَى اَلطُّورِ فِي كِتٰابٍ مَسْطُورٍ [بِقَدَرِ مَقْدُورٍ] عَلَى نَبِيٍّ مَحْبُورٍ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ اَلَّذِي هُوَ بِالْعِزِّ مَذْكُورٌ وَ بِالْفَخْرِ مَشْهُورٌ وَ عَلَى اَلسَّرَّاءِ وَ اَلضَّرَّاءِ مَشْكُورٌ وَ صَلَّى اَللَّهُ عَلَى سَيِّدِنَا خَيْرِ خَلْقِهِ مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ اَلطَّاهِرِينَ اَلْمَيَامِينِ اَلْمُبَارَكِينَ اَلْأَطْهَارِ وَ سَلَّمَ تَسْلِيماً دَائِماً كَثِيراً .)

(بحار الانوار ج 43،ص 66)

حضرت سلمان فارسیؓ  کہتے ہیں جب میں نے یہ دعا حضرت فاطمہؑ سے سیکھی تو خدا کی قسم! میں نے وہ دعا مکہ و مدینہ کے ایسے ایک ہزار سے زیادہ افراد کو سکھائی جو بخار میں مبتلا تھے ان سب کو شفا حاصل ہوئی۔

3: نماز استغاثہ

حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی ایک نماز استغاثہ ہے کہ جس کے متعلق روایت ہے کہ جب تمہیں خدا کے دربار میں کوئی حاجت ہو اور تمہارا سینہ اس سے تنگ ہو تو دو رکعت نماز پڑھو جب سلام پھیرو تو تین مرتبہ اللہ اکبر کہو اور تسبیح فاطمہؑ پڑھو پھر سجدہ میں جاکر سو مرتبہ کہو یا مولاتی فاطمہ اغیثینی پھر دایاں رخسار زمین پر رکھ کر یہی کلمات سو مرتبہ کہو پھر سر سجدہ میں رکھ کر سو مرتبہ کہو پھر بایاں رخسار زمین پر رکھ کر سو مرتبہ یہی کہو پھر سجدہ میں رکھ کر ایک سو دس مرتبہ کہو اور اپنی حاجت بیان کرو انشاء اللہ  خدا تمہاری حاجت پوری کرے گا۔

4:اذکار شب

خلاصۃ الاذکار میں ایک روایت نقل کی ہے کہ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ میرے پاس تشریف لائے جب میں بستر بچھا چکی اور سونا چاہتی تھی تو فرمایا کہ اے فاطمہ! اس وقت تک نہ سویا کرو جب تک چار عمل بجا نہ لاؤ۔قرآن ختم کرو۔انبیاء کو اپنا شفیع قرار دو۔مومنین کو اپنے سے خوش کرو اور حج و عمرہ بجا لاؤ۔

یہ فرما کر آپؐ نے نماز شروع کردی۔میں رک گئی یہاں تک کہ آپؐ نے نماز تمام کی تو میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! آپ نے ایسے چار کاموں کا مجھے حکم دیا ہے کہ جن کے بجا لانے  کی میں اس وقت قدرت نہیں رکھتی۔

آنحضرتؐ نے تبسم فرمایا اور ارشاد فرمایا: جب تم تین مرتبہ قل هو الله احد پڑھ لو تو گویا قرآن ختم کرلیاہے اور جب مجھ سے پہلے گزشتہ انبیاء پر صلوات بھیجو تو ہم قیامت کے دن تمہارے شفیع ہوجائیں گے اور جب مومنین کے لیے استغفار کرو تو وہ سب کے سب تم سے خوش ہوجائیں گے اور جب سبحان اللہ والحمد اللہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر کہو تو گویا حج و عمرہ بجا لائی ہو۔

ماخذ: احسن المقال ترجمہ منتہی الامال

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

نبی اور رسول میں فرق ؟

روایت سے سمجھ میں آتا ہے کہ رسالت نبوت سے اعلی مقام ہے کیونکہ نبوت کے کمالات کے ساتھ ساتھ اضافی کمالات بھی پائے جاتے ہیں