حضرت علیؑ – ثقلین فاؤنڈیشن https://saqlainfoundation.org/urdu Saqlain Foundation, The Official Website of Madrasa Ilmia Saqlain Qom Sun, 05 Feb 2023 07:10:11 +0000 ur hourly 1 https://wordpress.org/?v=6.4.3 https://saqlainfoundation.org/urdu/wp-content/uploads/2019/12/Fave-Icon-03-150x150.png حضرت علیؑ – ثقلین فاؤنڈیشن https://saqlainfoundation.org/urdu 32 32 «لَوْ أَحَبَّنِي جَبَلٌ لَتَهَافَتَ» سے کیا مراد ہے؟ https://saqlainfoundation.org/urdu/1187-2/ Sun, 05 Feb 2023 07:08:22 +0000 https://saqlainfoundation.org/urdu/?p=4217 امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہاالسلام کا فرمان ہے کہ اگر پہاڑ بھی مجھ سے محبت کرے گا تو ریزہ ریزہ ہوجائے گا۔

مرحوم سید رضی اس جملہ کی شرح میں فرماتے ہیں:

اس کا معنی یہ ہے کہ مصائب اور سختیاں ہمارے محبوں پر آتی ہیں اور یہ صرف متقی،نیک اور برگزیدہ اور اچھے لوگوں کا مقدر ہے۔

دوسرے مقام پر امیر المومنین ؑ کا قول ہے کہ جو شخص ہم اہلبیتؑ سے محبت رکھے گا اسے چاہیے کہ فقر کا لباس مہیا کرلے یعنی محرومیت اور سختیوں کے لیے خود کو آمادہ کرلے۔

کتاب پیام امیر المومنینؑ میں اس کی شرح کچھ یوں ہے:

1۔البلاء للولاء اسکا معنی یہ ہے سختیاں اور مشکلات تمام انبیاءؑ کو درپیش تھیں ور ان کے بعد ان کے چاہنے والے مومنین کو۔

جو لوگ محبت علیؑ کا جام پیتے ہیں وہ اولیاء کی صف میں شمار ہوتے ہیں  اور انکے درجات کی بلندی کے لیے ان پر سختیاں آتی ہیں۔

2۔دوسری تفسیر کے مطابق جو لوگ اہلبیتؑ سے محبت رکھتے ہیں وہ سادہ زندگی گزاریں۔یعنی انبیاء کرامؑ کے پیروکار سادہ زندگی کو اپنا مشن بنائیں۔

3۔تیسری تفسیر یہ ہے کہ  دشمنان اہلبیتؑ چاہتےتھے کہ جس اہلبیتؑ کے پیروکار دیکھیں اسے معاشی طور پر دباؤ میں رکھیں تاکہ اسے مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔

جیساکہ تاریخ اسلام میں ہے کہ پیغمبر اسلامؐ کو مشرکین نے سخت مشکلات میں مبتلا کیا۔

اسی بات کو شعبی نے نقل کیا ہے جو خود ایک تابعی ہیں کہ ہمیں نہیں معلوم کہ علیؑ کے ساتھ کیا کریں اگر اس سے محبت کریں تو ہم پر اتنا دباؤ آتا ہے کہ فقیر بن جائیں اور اس سے دشمنی رکھیں تو کافر ہوجائیں گے۔

حوالہ:حوزہ

1۔نہج البلاغہ۔حکمت 111

2۔الکافی ج 2 ص 252

3۔مناقب ابن شہر آشوب ج 3 ص 248

4۔پیام امیر المومنینؑ آیت الله مکارم شیرازی ج12 ص663

]]>
فضائل علیؑ جن کا کوئی شیعہ سنی منکر نہیں https://saqlainfoundation.org/urdu/1044-2/ Wed, 16 Feb 2022 07:05:24 +0000 https://saqlainfoundation.org/urdu/?p=3347 امیر المومنین علی علیہ السلام کی ذات جس پر شیعہ اور سنی دونوں متفق ہیں اور ہر ایک نے الگ الگ فضائل بیان کیے ہیں ۔فضائل کی ایسی روایات جو فریقین کے لیے مشترکہ محور اور مرکزی نکتہ بن سکتی ہیں انہیں زیادہ سے زیادہ نشر کیا جانا چاہیے تاکہ فریقین میں اتحاد اور وحدت کا جوش اور جذبہ پیدا ہو اور اختلاف ختم ہوجائے۔ذیل میں حضرت علی علیہ السلام کے چند ایسے فضائل بیان کیے جارہے ہیں جن پر فریقین کا اتفاق ہے:

1۔کعبہ میں ولادت

2۔لقب امیر المومنین کا حضرت علی ؑ سے مخصوص ہونا

3۔علیؑ شہر علم نبیؐ کا دروازہ

4۔رسول خداؐ کے بعد امت کا دانا ترین انسان

5۔علیؑ کا ہر سوال کے جواب کے لیے تیار ہونا

6۔علیؑ بہترین انسان

7۔علیؑ صدیق اکبر اور فاروق اعظم

8۔علیؑ خلق خدا پر حجت

9۔حدیث منزلت میں علیؑ کا خصوصی مقام ومنزلت

10۔سب سے پہلا مومن

11۔علیؑ کے علاوہ سب کے گھروں کے دروازوں کا مسجد نبویؐ میں بند ہونا

12۔سورہ توبہ کی حج کے موقع پر تبلیغ

13۔علیؑ کا ہمیشہ قرآن کے ساتھ ہونا

14۔علیؑ محور حق اور معیار حق

15۔علیؑ یو م الدار حدیث میں خلیفہ رسولؐ

16۔نماز میں علیؑ کا زکات میں انگوٹھی دینا

17۔علیؑ رسولؐ کے ساتھ پہلا نمازی

18۔علیؑ رسول خداؐ کا بھائی

19۔محبت اور بغض علیؑ مومن اور کافر کی شناخت کا معیار

20۔علیؑ کے چہرے کی طرف نگاہ کرنا عبادت

از: حجت الاسلام والمسلمین شیخ جعفر طبسی

ماخذ:حوزہ

]]>
شہادت امام علی علیہ السلام کا منظر https://saqlainfoundation.org/urdu/imam-ali-as-2/ Mon, 03 May 2021 23:07:03 +0000 https://saqlainfoundation.org/urdu/?p=2654 امام علی علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے آپ کی شہادت کی کیفیت کا منظر ایک روایت سے پیش کررہے ہیں جوکہ بحار الانوار میں نقل ہوئی ہے۔

ذکر العلّامه المجلسی ‘قده’ فی کیفیه استشهاد أمیرالمؤمنین علیه السلام روایه و فیها ماهو نصه:

“فَاصْطَفَقَتْ أَبْوَابُ الْجَامِعِ وَ ضَجَّتِ الْمَلَائِکَهُ فِی السَّمَاءِ بِالدُّعَاءِ وَ هَبَّتْ رِیحٌ عَاصِفٌ سَوْدَاءُ مُظْلِمَهٌ وَ نَادَى جَبْرَئِیلُ ع بَیْنَ السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ بِصَوْتٍ یَسْمَعُهُ کُلُّ مُسْتَیْقِظٍ تَهَدَّمَتْ وَ اللَّهِ أَرْکَانُ الْهُدَى وَ انْطَمَسَتْ وَ اللَّهِ نُجُومُ السَّمَاءِ وَ أَعْلَامُ التُّقَى وَ انْفَصَمَتْ وَ اللَّهِ الْعُرْوَهُ الْوُثْقَى قُتِلَ ابْنُ عَمِّ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفَى قُتِلَ الْوَصِیُّ الْمُجْتَبَى قُتِلَ عَلِیٌّ الْمُرْتَضَى قُتِلَ وَ اللَّهِ سَیِّدُ الْأَوْصِیَاءِ قَتَلَهُ أَشْقَى الْأَشْقِیَاء”

“اچانک مسجد کے دروازے آپس میں ٹکرانے لگے اور فرشتوں نے آسمان میں دادو فریاد کے ساتھ  دعا کی اور شدید ہوا اور سیاہ وتاریک  طوفان چلنے لگا اور جبرئیل نے آسمان وزمین کے درمیان ایک بلند فریاد کی جسے ہر بیدار شخص نے سنا؛

خدا کی قسم ہدایت کے ستون گر گئے اور آسمان کے ستارے اور تقوی کے پرچموں کا نور ختم ہوگیا اور عروۃ الوثقی(خدا کی جانب لے جانے والی مضبو رسی) ٹوٹ گئی کیونکہ محمد مصطفیٰﷺ کے چچازاد شہید ہوگئے کیونکہ خدا کے منتخب وصی قتل کردئیے گئے،علی مرتضیؑ کو شہید کردیا گیا۔خدا کی قسم! اوصیاء کے سردار کو شہید کردیا گیا اور شقی ترین شخص نے انہیں شہید کردیا۔”

ماخذ: بحار ،ج42 ص 282

]]>
کیا امام علی علیہ السلام کے علاوہ بھی کوئی کعبہ میں پیدا ہوا ہے؟ https://saqlainfoundation.org/urdu/imam-ali-as/ Fri, 26 Feb 2021 01:42:05 +0000 https://saqlainfoundation.org/urdu/?p=2515 جواب:

امیرالمومنین علی علیہ السلام کا بغض اور عداوت رکھنے والوں نے خانہ کعبہ میں ولادت کے واقعہ کی اہمیت یہ کہہ کر کم کرنے کی کوشش کی ہے کہ  تاریخ میں آیا ہے کہ ایک شخص حکیم بن حزام بھی کعبہ میں پیدا ہوا ہے پس امیر المومنین علیہ السلام کے لیے کوئی فضیلت نہیں ہے۔

اسکا جواب یہ ہے کہ تاریخ میں اس طرح کی کوئی چیز درج نہیں ہے اسکی دلیل  اہل سنت کے برجستہ علماء جیسے  ابن صباغ مالکی، کنجی شافعی، شبلنجی، محمّد بن ابی طلحہ شافعی اور کئی دیگر نے بھی لکھا ہے کہ:

 لم یولد فی الکعبه احد قبله

یعنی آپ سے پہلے کوئی بھی شخص کعبہ میں پیدا نہیں ہوا۔

اگر تاریخ میں درج ہوتا تو یہ علماء یقینا اسے بیان کرتے اور انکا یقین کے ساتھ کہنا کہ کہ کوئی شخص بھی آپ سے پہلے کعبہ میں متولد نہیں ہوا تو معلوم ہوتا ہے کہ علی علیہ السلام کے علاوہ کوئی کعبہ میں متولد نہیں ہوا۔

حکیم بن حزام کے کعبہ میں پیدا ہونے کے واقعہ کا جھوٹا ہونا اس طرح بھی ثابت ہے کہ   حکیم  بن حزام خود امیرالمومنین  علی علیہ السلام کا ہم عمر تھا پس اگر اسکی ولادت کعبہ میں ہوتی تو زبان زد عام ہوتی مگر ایسا کچھ بھی  ثابت نہیں۔

ماخذ:ویکی فقہ

]]>
امیرالمومنین علیہ السلام کی کعبہ میں ولادت کا راز کیا تھا؟ https://saqlainfoundation.org/urdu/wiladat-e-imam-ali-as/ Fri, 26 Feb 2021 01:38:16 +0000 https://saqlainfoundation.org/urdu/?p=2512 جواب:

تمام شیعہ اور سنی علماء اور محدثین نے  تواتر سےنقل کیا ہے کہ  حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی ولادت با سعادت مکہ میں اور کعبہ کے اندر ہوئی اور آپ کی والدہ ماجدہ حضرت فاطمہ بنت اسد ؓ کے لیے دیوار کعبہ شق ہوئی اور امام علی علیہ السلام کی ولادت ہوئی۔

1-حاکم نیشاپوری لکھتے ہیں کہ متواتر اخبار میں آیا ہے کہ فاطمہ بنت اسدکے بطن سے  امیر المومنین علی علیہ السلام   کعبہ کےاندر متولد ہوئے۔

(مستدرک ج 3،ص550)

2-حافظ گنجی شافعی کفایۃ الطالب ص 407 میں لکھتے ہیں کہ امیر المومنین علی علیہ السلام شب جمعہ 13 رجب کو خانہ خدا میں پیدا ہوئے آپ سے پہلے اور نہ آپ کے بعد کوئی کعبہ میں متولد نہیں ہوا۔

3- شہاب الدین محمود آلوسی صاحب تفسیر روح المعانی کتاب سرح الخریدہ الغیبہ فی شرح القصیدہ العینیہ تالیف عبدالباقی افندی عمری میں اسکے ایک شعر کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ مسئلہ کہ امیر المومنین علی علیہ السلام خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے مشہور اور معروف ہے اور تمام شیعہ سنی کتب میں نقل کیا گیا ہے۔

پس امیر المومنین علی علیہ السلام کی خانہ کعبہ میں ولادت باسعادت ایک ایسی حقیقت ہے جس پر سب کایقین ہے۔

لیکن اسکا راز کیا ہے؟

1-بعض اہل سنت علماء  جیسے حاکم نیشا پوری نے آپ کی خانہ کعبہ میں لوادت کا واقعہ نقل کرنے کے بعد لکھا ہے کہ یہ امیر المومنین علی علیہ السلام کے لیے کرامت اور عظمت ہے خانہ کعبہ میں پیدا ہو اور اس مقام کی تجلیل آپ کی ولادت سے کی گئی۔(مستدرک ج 3،ص550)

2-آلوسی لکھتے ہیں کہ:

سبحان من یضع الاشیاء فی مواضعها وهو احکم الحاکمین

یعنی منزہ ہے وہ ذات جو ہر چیز کو اسی کے مقام پر قرار دیتی ہے اور جو سب سے حکم کرنے والوں میں سے بہترین ہے۔

گویا علی علیہ السلام بھی چاہتے تھے کہ جیسے خانہ کعبہ نے انہیں شرف بخشا اسکا بہترین بدلہ دیں تو اسی وجہ سےانہوں نے نبی مکرمﷺ کے حکم پر  کعبہ سےبتوں کو گرا دیا۔

ماخذ: سائٹ مہر

]]>
امیرالمومنین علیہ السلام کی نگاہ میں معاشرے میں بغاوت کےتین اسباب https://saqlainfoundation.org/urdu/%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%a7%d9%84%d9%85%d9%88%d9%85%d9%86%db%8c%d9%86-%d8%b9%d9%84%db%8c%db%81-%d8%a7%d9%84%d8%b3%d9%84%d8%a7%d9%85-%da%a9%db%8c-%d9%86%da%af%d8%a7%db%81-%d9%85%db%8c%da%ba-%d9%85/ https://saqlainfoundation.org/urdu/%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%a7%d9%84%d9%85%d9%88%d9%85%d9%86%db%8c%d9%86-%d8%b9%d9%84%db%8c%db%81-%d8%a7%d9%84%d8%b3%d9%84%d8%a7%d9%85-%da%a9%db%8c-%d9%86%da%af%d8%a7%db%81-%d9%85%db%8c%da%ba-%d9%85/#respond Tue, 21 Jan 2020 07:05:27 +0000 https://saqlainfoundation.org/?p=654 امیرالمومنین علیہ السلام نہج البلاغہ میں فرماتے ہیں:حکومت میں فساد کے تین اسباب ہیں جو تینوں حکمرانوں اور معاشرے کے خواص کی طرف پلٹتے ہیں۔


اول: حکمرانوں کی سطح زندگی اور طریقہ کار:

امام علی علیہ السلام خطبہ ۲۰۹ میں فرماتے ہیں:جب حکمران معاشرے کے کمزور افراد کی حد سے بالاتر زندگی گزاریں گے تو عوام باغی ہوجائیں گے کیونکہ خود لوگوں میں طبقاتی اختلاف قابل تحمل ہے لیکن عوام اور حکمرانوں میں یہ اختلاف ناقابل برداشت ہے۔

إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى فَرَضَ عَلَى أَئِمَّةِ [الْحَقِ] الْعَدْلِ أَنْ يُقَدِّرُوا أَنْفُسَهُمْ بِضَعَفَةِ النَّاسِ، كَيْلَا يَتَبَيَّغَ بِالْفَقِيرِ فَقْرُهُ

ترجمہ:پروردگارنے ائمہ حق پرفرض کردیا ہے کہ اپنی زندگی کا پیمانہ کمزور ترین انسانوں کو قراردیں تاکہ فقیر اپنے فقر کی بنا پر کسی پیچ و تاب کا شکار نہ ہو۔

دوم: ناحق ٹیکس اور مالیات

امام علیہ السلام خط ۵۳ میں جناب مالک اشتر سےفرماتے ہیں:اس میں(مالیات کم کرنے میں) تمہیں سبقت کرنی چاہیے اور ان مواقع(سیلاب،زلزلہ یا دوسری آفات ) میں مالیات اتنا کم لو کہ اسکی(عوام کی) زندگی پچھلے سال سے فرق نہ کرے اور فرمایا:اگر ایسا کیا تو حکومت کا نقصان نہیں کیا بلکہ سرمایہ گزاری کی ہے اور دو فائدے ہیں،پہلا یہ کہ عوام کو اطمنان دو گے کیونکہ عوام حکومت کا احسان دیکھیں گے اور بغاو ت نہیں کریں گے اور دوسرا یہ کہ لوگ تجھ پر اعتماد کریں گے اور کوئی مشکل پیش آئی تو تیری حمایت کریں گے۔

خَفَّفْتَ عَنْهُمْ بِما تَرْجُو اَنْ يَصْلُحَ بِهِ اَمْرُهُمْ،وَ لايَثْقُلَنَّ عَلَيْكَ شَىْءٌ خَفَّفْتَ بِهِ الْمَؤُونَةَ عَنْهُمْ، فَاِنَّهُ ذُخْرٌ يَعُودُونَ بِهِ عَلَيْكَ فى عِمارَةِ بِلادِكَ، وَ تَزْيينِ وِلايَتِكَ، مَعَ اسْتِجْلابِكَ حُسْنَ ثَنائِهِمْ، وَ تَبَجُّحِكَ بِاسْتِفاضَةِ الْعَدْلِ فيهِمْ،مُعْتَمِداً فَضْلَ قُوَّتِهِمْ بِما ذَخَرْتَ عِنْدَهُمْ مِنْ اِجْمامِكَ لَهُمْ

ترجمہ:ان کے خراج میں اس قدرتخفیف کردینا کہ ان کے امور کی اصلاح ہو سکے اور خبر دار تخفیف تمہارے نفس پر گراں نہ گذ رے اس لئے کہ یہ تخفیف اور سہولت ایک ذخیرہ ہے جس کا اثر شہروں کی آبادی اور حکام کی زیب و زینت کی شکل میں تمہاری ہی طرف واپس آئے گا اور اس کے علاوہ تمہیں بہترین تعریف بھی حاصل ہوگی اورعدل و انصاف کے پھیل جانے سے مسرت بھی حاصل ہوگی پھر ان کی راحت و رفاہ،عدل و انصاف اور نرمی و سہولت کی بنا پر جواعتماد حاصل کیا ہے اس سے ایک اضافی طاقت بھی حاصل ہوگی جو بوقت ضرورت کام آسکتی ہے۔

سوم: حکمرانوں کے اقرباء کی امور حکومت میں مداخلت

امیرالمومنین علیہ السلام کی نگاہ میں حکمرانوں کے رشتہ دار اور نزدیکی افراد کی امور حکومت اور اقتصادی امور میں مداخلت ہے۔اسی خط ۵۳ میں فرماتے ہیں:جان لو کہ حکمرانوں کے نزدیکی افراد خودخواہ اور لوٹ مارکرنے والے ہیں اور معاملات میں انصاف نہیں کرتے،انکے ظلم و ستم کی جڑیں کاٹ دو اور کسی بھی اپنے نزدیکی شخص کو کوئی زمین نہ دو۔

اِنَّ لِلْوالى خاصَّةً وَ بِطانَةً فيهِمُ اسْتِئْثارٌ وَ تَطاوُلٌ وَ قِلَّةُ اِنْصاف فى مُعامَلَة، فَاحْسِمْ مادَّةَ اُولئِكَ بِقَطْعِ اَسْبابِ تِلْكَ الاَْحْوالِ. وَ لاتُقْطِعَنَّ لاَِحَد مِنْ حاشِيَتِكَ وَ حامَّتِكَ قَطيعَةً

ترجمہ:اس کے بعد یہ بھی خیال رہے کہ ہر والی کے کچھ مخصوص اور راز دار قسم کے افراد ہوتے ہیں جن میں خودغرضی ، دست درازی اورمعاملات میں بے انصافی پائی جاتی ہے لہٰذا خبردار ایسے افراد کے فساد کا علاج ان اسباب کے خاتمہ سے کرنا جن سے یہ حالات پیدا ہوتے ہیں۔اپنے کسی بھی حاشیہ نشین اورقرابت دار کو کوئی جاگیر مت بخش دینا۔

بنابریں بنیادی اصلاح حکومت سے آغاز ہونی چاہیے تاکہ کسی کو اعتراض کا حق نہ ہو۔

(https://www.farsnews.com/news/13981022000690)

]]>
https://saqlainfoundation.org/urdu/%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%a7%d9%84%d9%85%d9%88%d9%85%d9%86%db%8c%d9%86-%d8%b9%d9%84%db%8c%db%81-%d8%a7%d9%84%d8%b3%d9%84%d8%a7%d9%85-%da%a9%db%8c-%d9%86%da%af%d8%a7%db%81-%d9%85%db%8c%da%ba-%d9%85/feed/ 0
امیرالمؤمنین اور امام محمد تقی علیہما السلام کی فضیلت https://saqlainfoundation.org/urdu/%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%a7%d9%84%d9%85%d8%a4%d9%85%d9%86%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85-%d9%85%d8%ad%d9%85%d8%af-%d8%aa%d9%82%db%8c-%d8%b9%d9%84%db%8c%db%81%d8%a7-%d8%a7/ https://saqlainfoundation.org/urdu/%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%a7%d9%84%d9%85%d8%a4%d9%85%d9%86%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85-%d9%85%d8%ad%d9%85%d8%af-%d8%aa%d9%82%db%8c-%d8%b9%d9%84%db%8c%db%81%d8%a7-%d8%a7/#respond Sun, 15 Dec 2019 07:15:41 +0000 http://home1.saqlainfoundation.org/urdu/?p=260 ]]> https://saqlainfoundation.org/urdu/%d8%a7%d9%85%db%8c%d8%b1%d8%a7%d9%84%d9%85%d8%a4%d9%85%d9%86%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%88%d8%b1-%d8%a7%d9%85%d8%a7%d9%85-%d9%85%d8%ad%d9%85%d8%af-%d8%aa%d9%82%db%8c-%d8%b9%d9%84%db%8c%db%81%d8%a7-%d8%a7/feed/ 0