مشرکین کا فاتح لشکر جو بہت تیزی سے مکہ کی جانب جا رہاتھا ، جب روحاء نامی مقام پر پہچا تو انہیں سخت ندامت ہوئی اور انہوں نے ارادہ کیا کہ مدینہ پلٹ کر باقی مسلمانوں کو اور مخصوصا اللہ کے رسول ﷺکو قتل کردیں اور مسلمانوں کی خواتین اسیر و کنیز بنا لیں۔
تفصیلقرآن کی جانب رغبت اور شوق کو بڑھانے کے طریقے (ماہ رمضان اور قرآن 7)
تکرار کا ایک اہم فائدہ معارف اور حقیقت کا نگاہوں میں تر و تازہ رہنا ہے جس کے سبب سے انسان شیطان کے وسوسوں کا شکار نہیں ہوپاتا ہے۔
تفصیلقرآن فہمی کے دیگر آداب(ماہ رمضان اور قرآن 6)
قرآن کی ماہیت اور بناوٹ ایسی ہے کہ اس میں معمولا کلیات کا ذکر ہے اور جزئیات کے لیے خداوندمتعال نے اپنے نمائندے قرار دیے ہیں جو انہیں لوگوں تک لئے بیان کرتے ہیں اور اس کے بغیر ہدایت نامکمل ہے ۔
تفصیلشہادت امام علی علیہ السلام کا منظر
اچانک مسجد کے دروازے آپس میں ٹکرانے لگے اور فرشتوں نے آسمان میں دادو فریاد کے ساتھ دعا کی اور شدید ہوا اور سیاہ وتاریک طوفان چلنے لگا
تفصیلغزوہ بدر،اسلام کی سب سے پہلی جنگ
یہ جنگ بمقام بدرمسلمانوں اور مشرکین قریش کے درمیان لڑی گئی۔ اس جنگ میں گوکہ مسلمانوں کی افراد قوت کم تھی لیکن انھوں نے مشرکین پر فتح پائی۔
تفصیلامام حسن علیہ السلام کی خالص عبادات
امام حسن علیہ السلام دو مرتبہ اپنا سارا مال راہ خدا میں بخش دیا اور تین مرتبہ اپنا مال فقرا کے ساتھ تقسیم کیا اوراپنا مال کا آدھا حصہ فقرا کو دیدیا
تفصیلدوران امامت سے قبل امام حسن مجتبی علیہ السلام کی جنگیں
اس جوان کو [جنگ کے قصد سے] روکو کہیں یہ میری کمر نہ توڑ دیں۔ مجھے خوف ہے کہ کہیں موت ان دونوں (حسنؑ اور حسینؑ) کو اپنی آغوش میں نہ لے لیں جس سے رسول خداؐ کی نسل منطقع ہو جائے گی
تفصیلماہ رمضان اور قرآن کریم(ماہ رمضان اور قرآن 4)
ماہ رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا ہے جو لوگوں کے لئے ہدایت ہے اور اس میں ہدایت اور حق و باطل کے امتیاز کی واضح نشانیاں موجود ہیں۔۔
تفصیلتلاوت قرآن(ماہ رمضان اور قرآن 3)
تلاوت قرآن اور مغفرت الہی کا رابطہ بھی واضح ہے چونکہ قرآن بندگی نامہ ہے، اللہ کا اپنے بندے سے لیا ہوا وعدہ ہے لہذا اس کی تلاوت انسان کو بندگی کی یاد دلاتی ہے
تفصیلحضرت خدیجہ علیہا السلام کی زندگی پر ایک نظر
حضرت خدیجہؑ نبی مکرمﷺ کی زوجہ،حضرت زہراءؑ اور آئمہ طاہرینؑ کی والدہ ماجدہ ہیں۔حسد اور دشمنی کی وجہ سے اس عظیم بی بی کے متعلق زیادہ بیان نہیں کیا گیا۔حتی کہ بعض نے حقائق میں تحریف بھی کی۔
تفصیل