سر ورق / مقالہ نگار / محمد علی غیوری / شیعہ اور خوشی میں اسراف نہ کرنا

شیعہ اور خوشی میں اسراف نہ کرنا

امیرالمومنین حضرت علی بن ابیطالب علیہ السلام نے اپنے فرمان میں شیعہ کی سات خصوصیات اور نشانیاں بیان فرمائی ہیں۔جن میں سے پانچویں نشانی یہ ہے کہ شیعہ خوشی کی حالت میں اسراف نہیں کرتے۔

5- خوشی کی حالت میں اسراف نہیں کرتے ہیں؛

گذشتہ فرمان کی روشنی میں شیعہ کی پانچویں صفت یہ ہے کہ خوشی  اور رضامندی کی حالت میں بھی حد سے آگے نہیں بڑھتے اور اسراف اور گناہ ان کی زندگی میں نہیں پایا جاتا ہے ۔ خلا صہ حدِ اعتدال سے تجاوز نہیں کرتے ہیں۔ قرآن کریم سورہ مبارکہ فرقان میں (عبا دالرحمان) کی صفات بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے:

 ’’وَ الَّذينَ إِذا أَنْفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَ لَمْ يَقْتُرُوا وَ كانَ بَيْنَ ذلِكَ قَواما‘‘[1]

ترجمہ: اور یہ لوگ جب خرچ کرتے ہیں تونہ اسراف کرتے ہیں اور نہ بخل کرتے ہیں بلکہ ان کے درمیان اعتدال رکھتے ہیں۔

ویسے معمولا اسراف کا تعلق مالی اخراجات سے ہے لیکن قرآن  اور حدیث کی روشنی میں اسراف ایک وسیع مفہوم ہے اور عقائد اور اخلاق میں بھی حد سے تجاوز، اسراف کہلاتا ہے جیسےعنوان کلام میں مذکورہ حدیث میں بیان ہوا ہے۔

بہرحال شیعہ کی ایک اہم ترین صفت یہ ہے  کہ ہر حالت میں بندہ خدا رہتا ہے اور خوشی کی حالت میں بھی شکر گذار رہتا ہے اور کتنا ہی خوشحال اور مسرت وخوشی کی کیفیت ہو ، حدود الہی سے تجا وز نہیں کرتا ۔


[1] سورہ فرقان آیہ 67

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

ثانی زہراء علیہا السلام،عقل کے کمال کی بہترین مثال

حضرت زینب علیہا السلام کا یہ کلام توحید کے اعلی ترین مراتب اور بندگی اور عبودیت میں قرب خدا  پر دلالت کرتاہے۔معشوق کی نسبت عاشق کے انتہائی ادب  پر دلیل ہے۔