سر ورق / مقالات / مناجات شعبانیہ کی اہمیت کیا ہے؟

مناجات شعبانیہ کی اہمیت کیا ہے؟

  سید مشبر رضوی

راہ بندگی کے لیے ایک ایسا انمول تحفہ جسے خداوند منان نے اہل بیت ؑ کے دست ہائے مبارک سے انسانیت کو عطا فرمایا۔

ان مناجات کی اہمیت کے لیے اتنا ہی کہہ دینا کافی ہوگا کہ اسے تما م آئمہ اطہارؑ اپنی زبان ہائے مبارک پر جاری کیا کرتے تھے اور اپنے رب کی بارگاہ میں اسی کے ذریعے سے راز ونیاز فرماتے تھے۔

یہ ہستیاں مناجات شعبانیہ ہی کے رمز وراز بھرے جملوں سے لطف اندوز اور اس کے پراسرار نشیب و فراز اور زیبا معانی کی سیر میں سرمست ہوجایا کرتی تھیں۔

مناجات شعبانیہ محض ایک مختصر سی دعا نہیں بلکہ وہ صحیفہ عشق ہے جس کے ہر صفحے کی تلاوت پر جبینِ عبودیت سجدہ ریز اور ہر موڑ پر پروردگار کریم کی عنایت نت نئے انداز سے جلوہ گر دکھائی دیتی ہے۔

دلدادگان توحید کے لیے اسکا ایک ایک جملہ نیاز عبودیت کی عکاسی اور شیفتہ دلان عبودیت کے لیے اسکا ہر ہر لفظ مقام ربوبیت کی غمازی کرتاہوا نظر آتا ہے۔اولیاء الہی اور علمائے ربانی کے لیے ہمیشہ یہ مناجات انتہائی اہمیت کی حامل رہیں۔

امام خمینی رح ان مناجات کو حد سے زیادہ اہمیت دیتے تھے اور اس کے بارے میں فرماتے تھے کہ یہ مناجات در حقیقت بندے کو “انقطاع الی اللہ” کی منزل تک لیجانے کے لیے ہیں جو درحقیقت مقام فنا ہے۔

ان مناجات کو ماہ شعبان میں اسی لیے رکھا گیا ہے تاکہ مسلسل اسے پڑھنے سے انسان مقام انقطاع حاصل کرلے اور جب ماہ خدا یعنی ماہ مبارک میں داخل ہو تو وہ اپنے پورے وجود سمیت یعنی ظاہر و باطن سمیت ان تمام امور سے پرہیز کرسکے جو اسکے اور اسکے رب کے درمیان حائل ہیں کہ یہی اصلی  روزہ ہے۔

شاید آپ یہ بھی پڑھنا چاہیں

گناہوں کا اعتراف قربت الہی کا سبب

انسان جتنا اپنے گناہوں کی طرف توجہ کرے گا اور اپنی پستی کا ادراک کرے گا اتنا خدا کی مغفرت اسے لذت بخش  محسوس ہوگی۔اور خدا کی رحمت کا زیادہ احساس کرسکے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے