سر ورق / مقالات / معصومین / حضرت علیؑ / امیرالمومنین علیہ السلام کی کعبہ میں ولادت کا راز کیا تھا؟

امیرالمومنین علیہ السلام کی کعبہ میں ولادت کا راز کیا تھا؟

جواب:

تمام شیعہ اور سنی علماء اور محدثین نے  تواتر سےنقل کیا ہے کہ  حضرت امیر المومنین علیہ السلام کی ولادت با سعادت مکہ میں اور کعبہ کے اندر ہوئی اور آپ کی والدہ ماجدہ حضرت فاطمہ بنت اسد ؓ کے لیے دیوار کعبہ شق ہوئی اور امام علی علیہ السلام کی ولادت ہوئی۔

1-حاکم نیشاپوری لکھتے ہیں کہ متواتر اخبار میں آیا ہے کہ فاطمہ بنت اسدکے بطن سے  امیر المومنین علی علیہ السلام   کعبہ کےاندر متولد ہوئے۔

(مستدرک ج 3،ص550)

2-حافظ گنجی شافعی کفایۃ الطالب ص 407 میں لکھتے ہیں کہ امیر المومنین علی علیہ السلام شب جمعہ 13 رجب کو خانہ خدا میں پیدا ہوئے آپ سے پہلے اور نہ آپ کے بعد کوئی کعبہ میں متولد نہیں ہوا۔

3- شہاب الدین محمود آلوسی صاحب تفسیر روح المعانی کتاب سرح الخریدہ الغیبہ فی شرح القصیدہ العینیہ تالیف عبدالباقی افندی عمری میں اسکے ایک شعر کی تشریح کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یہ مسئلہ کہ امیر المومنین علی علیہ السلام خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے مشہور اور معروف ہے اور تمام شیعہ سنی کتب میں نقل کیا گیا ہے۔

پس امیر المومنین علی علیہ السلام کی خانہ کعبہ میں ولادت باسعادت ایک ایسی حقیقت ہے جس پر سب کایقین ہے۔

لیکن اسکا راز کیا ہے؟

1-بعض اہل سنت علماء  جیسے حاکم نیشا پوری نے آپ کی خانہ کعبہ میں لوادت کا واقعہ نقل کرنے کے بعد لکھا ہے کہ یہ امیر المومنین علی علیہ السلام کے لیے کرامت اور عظمت ہے خانہ کعبہ میں پیدا ہو اور اس مقام کی تجلیل آپ کی ولادت سے کی گئی۔(مستدرک ج 3،ص550)

2-آلوسی لکھتے ہیں کہ:

سبحان من یضع الاشیاء فی مواضعها وهو احکم الحاکمین

یعنی منزہ ہے وہ ذات جو ہر چیز کو اسی کے مقام پر قرار دیتی ہے اور جو سب سے حکم کرنے والوں میں سے بہترین ہے۔

گویا علی علیہ السلام بھی چاہتے تھے کہ جیسے خانہ کعبہ نے انہیں شرف بخشا اسکا بہترین بدلہ دیں تو اسی وجہ سےانہوں نے نبی مکرمﷺ کے حکم پر  کعبہ سےبتوں کو گرا دیا۔

ماخذ: سائٹ مہر